Aastan Hai Yeh Kis Shah-E-Zeshan Ka まとめ

この記事は約12分で読めます。

最近はずっと他の曲まとめかけてたのに、こいつがグルグルしはじめて止まらないので先にまとめよう。

ずっとマルハバってタイトルだと思ってたし、これからもそう呼びそうだけど、正しいタイトルは全然違った。

…というか、そもそも、Qawwali というのは「タイトルのある曲」があるわけじゃなくて、その時演奏する主要な詩(スーフィー詩や神や預言者を讃える詩)の冒頭を識別子にしてるだけ、というのが正解なんじゃないかと思います。

さて、めっちゃ個人的な話ですがこれ、ちょっとした記念すべき曲にもなってしまった。
カゥワーリーを曲(詩)ごとに纏める随時更新型のまとめ記事を作りだして以来、探し当てた原文らしき詩を全文、聴きながら、はじめてキチンと自分の目で追うことが出来た、という。

時折内容が飛んだりして、慌てて拾い聴き出来た単語で文字列検索して追っかけたりはあって、100%完全一致ではないものの、ほぼほぼ歌ってる内容は網羅してるっぽい。
追っただけですよ!理解した、とかじゃありません!!

…でもねぇ、目で追えただけでもめちゃめちゃ嬉しい。
意味は勿論、まだまだ全然掴みきれないけど。

それでも、意味も掴めないながらに、この半年で、いやいや、ここ三ヶ月くらいの間で覚えた単語がちょいちょい混じってるのもしっかり認識できて。
それだけでもう長い間モノクロの美しさだけ感じてた世界に薄っすら色が入り始めたような、そんな感覚を最近覚えることが多くて、それがとても嬉しい。

というコトだけ、先行して別途アツく記事にしてしまったのはこちら。

さて、曲に戻りましょう。

見た目・聴いた耳だけで語りますよ。
詩の意味とかまるで把握しきれてないので!(平常運転)

マルハバ、もとい、Astan Hai Yeh Kis Shah-e-Zeeshan Ka は、アンニュイ、かつ、ちょっと湿度の感じられるリフレインが他より際立つ曲かな、と思ってます。

カゥワーリー曲はどれも、メインで使われてる詩の分量はそんなに多くもなかったりします。そんな詩を何度も何度も何度も何度も繰り返したり、時に他の詩も織り交ぜたり。そんなアレンジで短くも長くもなるんですよね。

この詩は比較的分量多めな方だと思いますが、全編見事に一貫した綺麗な押韻や反復が折り重なってる気がします。
(…なんて言う程、まだ原文の詩として沢山のものを比較出来てる訳でも、内容が理解出来てるわけでもないのですが。カゥワーリ全般、種類と回数と年数だけはそれなりに聴き続けてる耳的に。)

そして曲としても、Nusratの代表的なオリジナル演奏のプレイ時間もだいたい30分モノなイメージなので、ネチっこさの初期値は相当高い気はしますね。

そのネチっこさこそが、今のおいらのように何かの拍子でストライク・ゾーンにカチリとハマると、めっちゃ癖になるんですよね。なんともダウナー系のヤクブツのよう。合法ですが。

Performances

いくつかかいつまんでピックアップしつつアツく語り、残りは曲別プレイリスト(随時更新)に有象無象放り込んで最後に貼っておきます。

Astan Hai Yeh Kis Shah E Zeeshan Ka Marhaba Marhaba Live from Golra Sharif

これはいきなりなかなかクソやばレベルの1時間もの。
素晴らしい。(大絶賛)
時間のある時に、覚悟してとっくり最初から最後までのこのリフレインと陶酔没入への道筋そのものを感じ取ってほしい一品。
珍しく、若きラーハトがハルモニウムも弾いてる?これラーハトだよな…。

…すいません、かいつまんだヤツが濃すぎですかね。

以下は時間は短いけど………濃度は違った意味で………アレかな…。
うーむ。

こんなお題でもね、ついつい一応、一般の人が見るコトまで念頭に入れながら書く傾向にはあるんですよ。でもね、じゃあそういう方々には一体どんな方向性で推したらいいのか。そこがもうさっぱりわからないっていうジレンマw
いい加減そんな全方位的な配慮、思うだけ無駄なのかなぁ。

AASTAN HE YE KIS SHAHE JISHAN KA BY MOHAMMAD JAVED RAZA QADRI AT URS E ASHGARI DEESA 2018

カゥワーリーじゃなくてナァト的な詩詠みバージョン。
もうちょっと大御所で詠ってる人いないかな、と思ったんだけど、いそうでいなかった。上記はよく知らない若者で、好みかというと微妙なラインだけど、巧さ的にはなかなかなものな、と。

で、以下が曲別プレイリスト。
今後も随時追加編集してきます。

♪ Qawwali: Aastan Hai Yeh Kis Shah-e-Zeeshan Ka Marhaba Marhaba

プレイリスト1曲めが以下の詩とほぼほぼ突き合わせの出来た音源です。

最後に改めて下の詩と突き合わせてしっかり聴いてみました。

一部、下の詩にはあるけど歌には出てこない箇所があったり、文字とオトとで(言語的に)気になるポイントや、そもそも詩とは別途なフレーズがガンガンあったり、そして後半は一部、しばらく完全に追えない箇所もあったりはありましたが、7割5分くらいは一致してそう。ああ、読めるってうれしたのしい!

کلام(Kalaam / 詩)

آستاں ہے یہ کس شاہِ ذیشان کا ،مرحبا مرحبا
آستاں ہے یہ کس شاہِ ذیشان کا ،مرحبا مرحبا

قلب ہیبت سے لرزاں ہے انسان کا ،مرحبا مرحبا
ہے اثر بزم پر کس کے فیضان کا ،مرحبا مرحبا
گھر بسانے مری چشمِ ویران کا ،مرحبا مرحبا

چاند نکلا حسن کے شبستان کا،مرحبا مرحبا

سر کی زینت عمامہ ہے عرفان کا ، مرحبا مرحبا
جُبہّ تن پر محمدؐ کے اِحسان کا ، مرحبا مرحبا
رنگ آنکھوں میں زہرا کے فیضان کا ، مرحبا مرحبا
رُوپ چہرے پہ آیاتِ قُرآن کا ، مرحبا مرحبا

سج کے بیٹھا ہے نوشاہ جیلان کا،مرحبا مرحبا

بزمِ کون و مکاں کو سجایا گیا ، آج صلِّ علیٰ
سائباں رحمتوں کا لگایا گیا ، آج صلِّ علیٰ
انبیا اولیاء کو بُلایا گیا ، آج صلِّ علی
اِبنِ زہرا ؓ کو دُولہا بنایا گیا ، آج صلِّ علی

عُرس ہے آج محبوبِ سُبحان کا ، مرحبا مرحبا

آسماں منزلت کس کا ایوان ہے ، واہ کیا شان ہے
آج خَلقِ خُدا کس کی مہمان ہے ، واہ کیا شان ہے
لاَ تَخَف کس کا مشہور فرمان ہے ، واہ کیا شان ہے
بالیقیں وہ شہنشاہِ جیلان ہے ، واہ کیا شان ہے

حق دیا جس کو قدرت نے اعلان کا ،مرحبا مرحبا

ہر طرف آج رحمت کی برسات ہے ، واہ کیا بات ہے
آج کُھلنے پہ قُفلِ مُہمّات ہے ، واہ کیا بات ہے
چار سُوجلوہ آرائیِ ذات ہے ، واہ کیا بات ہے
کوئی بھرنے پہ کشکولِ حاجات ہے ، واہ کیا بات ہے

جاگنے کو مُقّدر ہے انسان کا ، مرحبا مرحبا

کوئی محوِ فُغاں ، کوئی خاموش ہے ، اب کسے ہوش ہے
سازِ مُطرب کی لَے نغمہ بردوش ہے ، اب کسے ہوش ہے
عقل حیرت کے پردے میں رُوپوش ہے ، اب کسے ہوش ہے
بزم کی بزم مستی در آغوش ہے ، اب کسے ہوش ہے

پی کے ساغر علیؓ کے خُمستان کا ، مرحبا مرحبا

کیا حسیں منظرِ جُود و اکرام ہے ، دعوتِ عام ہے
اہل دل کی نظر مستی آشام ہے ، دعوتِ عام ہے
حشر تک مُدّتِ گردشِ جام ہے ، دعوتِ عام ہے
دستِ جبریلؑ مصروفِ اطعام ہے ، دعوتِ عام ہے

کھاؤ صدقہ علیؓ شاہِ مردان کا ، مرحبا مرحبا

شمعِ توحید دل میں جلا کر پیو ، دل لگا کر پیو
شاہِ بطؐحا کی خیرات پا کر پیو ، دل لگا کر پیو
نغمہ کاسہء وصل گا کر پیو ، دل لگا کر پیو
آنکھ مہر علی سے ملا کر پیو ، دل لگا کر پیو

خُود پلانے پہ ساقی ہے جیلان کا ، مرحبا مرحبا

ہے عجب حُسن کا بانکپن سامنے ، اک چمن سامنے
اہلِ تطہیر ہیں خیمہ زن سامنے ، پنجتن سامنے
ہے روئے حسنؓ کی پھبن سامنے ، یا حسنؓ سامنے
جلوہ فرما ہیں غوث ِ زمن سامنے ، ضوفگن سامنے

دیکھئے کیا بنے چشمِ ویران کا، مرحبا مرحبا

گُلشنِ مصطفیؐ کی پھبن اور ہے ، یہ چمن اور ہے
شاہِؐ ابرار کی انجمن اور ہے ، یہ چمن اور ہے
بُوئے گُلدستہء پنجتن اور ہے ، یہ چمن اور ہے
شانِ آلِ حُسینؓ و حسنؓ اور ہے ، یہ چمن اور ہے

سرمدی رنگ ہے اِس گُلستان کا ، مرحبا مرحبا

فقر کی سلطنت طُرفہ سامان ہے ، رحمت ایوان ہے
اِس کے زیر نگیں قلبِ انسان ہے ، عجز عنوان ہے
کس کا دستِ نظر کاسہ گردان ہے ، عقل حیران ہے
اک ولی زیبِ ا ورنگ عرفان ہے ، واہ کیا شان ہے

سر جُھکے ہے یہاں میر و سُلطان کا ، مرحبا مرحبا

ہر گھڑی مہرباں ذاتِ باری رہے ، فیض جاری رہے
خاک بوسی پہ بادِ بہاری رہے ، فیض جاری رہے
عالمِ کیف میں بزم ساری رہے ، فیض جاری رہے
بیخودی تیرے مستوں پہ طاری رہے ، فیض جاری رہے

مینہ برستا رہے تیرے احسان کا ، مرحبا مرحبا

عرشِ اسرار تک جس کی پرواز ہے ، طُرفہ انداز ہے
علمِ لاہوت کا حاصل اعزاز ہے ، طُرفہ انداز ہے
زہد و تقوٰی میں یکتا و ممتاز ہے ، طُرفہ انداز ہے
آبروئے چمن قامتِ ناز ہے ، طُرفہ انداز ہے

پیرِ مہر علی قُطبِ دوران کا ، مرحبا مرحبا

گولڑے کی زمیں کتنی مسعود ہے ، خطہء جُود ہے
پیر مہرِعلی جس میں موجود ہے ، خطہء جُود ہے
کیا حسیں منظرِ شانِ معبود ہے ، خطہء جُود ہے
ہر ایاز اِس کا ہمدوشِ محمود ہے ، خطہء جود ہے

اوج پایا ہے بِرجِیس و کیوان کا ، مرحبا مرحبا

تیرے دیوانے حاضر ہیں سرکار میں ، آج دربار میں
سُر جھکائے جنابِ گُہرَ بار میں ، آج دربار میں
بن کے سائل تری بزمِ انوار میں ، آج دربار میں
یوسفِ مصرِ دل تیرے بازار میں ، آج دربار میں

جشن ہے کیا دل افروز عرفان کا ، مرحبا مرحبا

در بدر مفت کی ٹھوکریں کھائے کیوں ، ہاتھ پیھلائے کیوں
مانگنے کوئے اغیار میں جائے کیوں ، ہاتھ پیھلائے کیوں
اُسکے ناموسِ غیرت پہ حرف آئے کیوں ، ہاتھ پیھلائے کیوں
دل قناعت کی ضَو سے نہ چمکائے کیوں ، ہاتھ پیھلائے کیوں

جو نمک خوا ر ہو پیر ِ پیران کا ، مرحبا مرحبا

شاہِ جیلاں کی چوکھٹ سلامت رہے ، تاقیامت رہے
نقشِ پا کا چمن پُر کرامت رہے ، تا قیامت رہے
خلعتِ اِ جتبا زیبِ قامت رہے ، تاقیامت رہے
سر پہ ولیوں کا تاجِ امامت رہے ، تاقیامت رہے

سلسلہ غوث ِ اعظم کے فیضان کا ،مرحبا مرحبا

وارثِ خاتَمُ المرسَلیں آپ ہیں ، بالیقیں آپ ہیں
قصرِ زہرا کا نقشِ حسیں آپ ہیں ، بالیقیں آپ ہیں
دینِ برحق کے مُحی و معیں آپ ہیں ، بالیقیں آپ ہیں
بزمِ عرفاں کے مسند نشیں آپ ہیں، بالقیں آپ ہیں

ہر ولی طفل ہے اِس دبستان کا ، مرحبا مرحبا

مظہرِ ذاتِ ربِ قدیر آپ ہیں ، دستگیر آپ ہیں
کاروانِ کرم کے امیر آپ ہیں ، دستگیر آپ ہیں
شاہِ بغداد پیرانِ پیر آپ ہیں ، دستگیر آپ ہیں
اِس نصیرِؔ حزیں کے نصیر آپ ہیں ،دستگیر آپ ہیں

کوئی ہمسر نہیں آپ کی شان کا،مرحبا مرحبا

چراغِ گولڑہ الشیخ پیر سیدنصیر الدین نصیر شاہ رحمتہ اللہ علیہ